گوری میم صاحب
قسط 04
لیکن پھر ایک دن کمال ہو گیا یہ اس واقعہ سے دو دن بعد کی بات ہے اس دن ماموں کی نائیٹ تھی (وہ ہفتے میں ایک آدھ ہی نائیٹ کرتے تھے)۔۔ڈنر کے کافی دیر بعد ۔۔۔۔ مامی میرے پاس آئی اس وقت میں پلنگ پر لیٹا سونے کی کوشش کر رہا تھا۔۔۔۔۔ ۔۔۔انہوں نے دروازے میں جھانک کر ایک نظر میری طرف دیکھا اور پھر بڑے ہی ذُو معنی الفاظ میں بولی ۔۔۔ میں ذرا نیچے جا رہی ہوں ۔ مامی کے منہ سے یہ بات سنتے ہی میرے سارے بدن میں ایک سنسنی سی دوڑ گئی۔۔ اور میں یہ سوچ کر ایک دم سے گرم ہو گیا ۔۔۔۔۔ کہ میرے بیڈ کے عین نیچے والے کمرے میں مامی اس ہندو نارائن سے چدوانے جا رہی تھی۔ اور یہ خیال آنے کی دیر تھی کہ اچانک ہی میرا لن تن کر کھڑا ہو گیا ۔۔۔اور میں نے (بے اختیار ) اسے ہاتھ میں پکڑ کر سہلانا شروع کر دیا۔۔۔۔ مامی کے جانے کے تھوڑی ہی دیر بعد مجھے اپنی کھڑکی میں 03035260224 سے ( جو کہ اس وقت کھلی ہوئی تھی ) ایک تیز سسکی سنائی دی ۔۔۔۔اس سسکی کا سننا تھا کہ اچانک میرے دل میں یہ زبردست خواہش جاگی کہ کیوں نہ مامی کا لائیؤ شو دیکھا جائے۔۔۔ اس خواہش کا ذہن میں آنے کی دیر تھی کہ میں بے حد بے چین ہو گیا ۔۔۔۔۔۔ میں نے اس خیال کو اپنے ذہن سے جھٹکنے کی بڑی کوشش کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن جوں جوں میں اسے اپنے ذہن سے جھٹکنے کی کوشش کرتا ۔۔۔۔تُوں تُوں یہ خیال اتنی ہی شدت سے ابھر کر ۔۔۔ میرے سامنے آ جاتا ۔۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس میں زیادہ قصور مامی کا تھا جو کہ عین میری کھڑکی کے نیچے اونچی آواز میں مست اور شہوانی سسکیاں بھر رہی تھیں جنہیں سن سن کر میں پاگل ہوا جا رہا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ادھر جب میری یہ خواہش حد سے زیادہ بڑھ گئی۔۔۔۔تو آخرِ کار مجبور ہو کر میں اپنے پلنگ سے نیچے اترا ۔۔۔اور بڑے محتاط طریقے سے چلتا ہوا ۔۔۔گیلری کی طرف بڑھ گیا۔۔۔ اس کے ساتھ ساتھ مجھے اس بات کا دھڑکا بھی لگا ہوا تھا کہ اگر مامی نے مجھے ایسا کرتے ہوئے دیکھ لیا تو وہ میرے ساتھ بڑا برا سلوک کرے گی۔۔ ۔لیکن اس کے باوجود بھی میں ا دھر ادھر دیکھتے ہوئے۔۔۔۔۔دھیرے دھیرے سیڑھیاں اترنے لگا۔۔۔۔ ۔۔۔۔جیسے جیسے میں سیڑھیاں اترتا گیا ویسے ویسے ۔۔۔ مامی کی مست سسکیوں کی آواز یں اور بھی نمایاں ہونا شروع ہو گئیں۔۔۔جنہیں سن سن کر میرا لن مزید تن گیا ۔۔ سیڑھیوں کے قریب ہی نارائن صاحب کا کمرہ واقع تھا چنانچہ جیسے ہی میں آخری سیڑھی اترا ۔۔۔۔اور نارائن کے دروازے کی طرف دیکھا تو اس کے دونوں پٹ پوری طرح سے کھلے ہوئے تھے ان لوگوں نے دروازہ بند کرنے کی زحمت ہی 03035260224 نہیں گوارا کی تھی۔ یہ دیکھ کر میں خاصہ مایوس ہوا ۔ ابھی میں سوچ ہی رہا تھا کہ اب میں کیا کروں ؟ کہ۔۔۔ اسی اثنا میں مامی کی شہوت سے بھر پور سسکی سنائی دی آؤؤؤچ چ چ چ۔۔ جسے سنتے ہی میرے لن کو ایک شدید جھٹکا لگا۔ عین اسی وقت میرے ذہن میں اس کھڑکی کا خیال آ گیا جو کہ میری کھڑکی کے بلکل نیچے واقع تھی یہ خیال آتے ہی میں بڑے ہی محتاط قدم اُٹھاتا ہوا کمرے کے پچھلی طرف چل پڑا کہ جہاں پر یہ کھڑکی واقع تھی توقع کے عین مطابق نارائن کے کمرے کی کھڑکی کھلی ہوئی تھی ۔۔۔میں سر جھکا کر چلتا ہوا جا کر کھڑکی کے نیچے بیٹھ گیا کمرے سے روشنی چھن چھن کر باہر آ رہی تھی چونکہ ان کی کھڑکی پر جالی لگی ہوئی تھی ۔۔۔ اور ویسے بھی کمرے میں فل لائٹس آن تھیں اس لیئے اندر سے باہر کا منظر دیکھے جانے کا کوئی احتمال نہ تھا البتہ باہر سے اندر کا سارا منظر صاف نظر آ رہا تھا ۔۔۔۔تمام سچوئیشن کا جائزہ لے کر میں نے ۔۔۔۔۔۔ دھیرے دھیرے ۔۔۔ لیکن بڑے محتاط طریقے سے اپنا سر اُٹھایا ۔۔۔اور دھڑکتے دل کے ساتھ کھڑکی کے ایک طرف کھڑا ہو گیا۔۔۔۔اس وقت میرا جسم پسینے میں شرابور ۔۔۔۔ اور دل دھک دھک ۔۔۔۔ کر رہا تھا۔۔۔۔ اس کے ساتھ ساتھ مامی کے خوف سے میری ٹانگیں بھی کانپ رہیں تھیں ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ لیکن مجھ پر ان کا سیکس سین دیکھنے کا اس قدر شوق چڑھا ہوا تھا کہ اتنے بڑے رسک کے باوجود میں نے کانپتی ہوئی ٹانگوں کے ساتھ۔۔۔۔ دھیرے دھیرے سر اُٹھا کر اندر کی جانب دیکھا۔۔۔
واؤ ؤؤؤؤؤؤؤؤؤؤ ۔۔۔۔ اندر کا منظر بہت گرم اور ہوش ربا تھا کیا دیکھتا ہوں کہ مامی اور نارائن کے کپڑے فرش پر پڑے ہوئے تھے جبکہ مامی پلنگ سے ٹیک لگا کر بیٹھی تھی اور نارائن مامی کی چھاتیوں کو چوس رہا تھا ویسے تو میں ڈھکے چھپے انداز میں مامی کی چھاتیاں کو روز ہی دیکھا کرتا تھا لیکن آج پہلی دفعہ ان کی چھاتیوں کو پوری طرح ننگا دیکھنے کا موقع مل رہا تھا ۔۔ اُف ف ف فف ۔۔۔۔ کیا بتاؤں دوستو۔۔ مامی کی چھاتیاں فٹ بال کے سائز سے تھوڑی ہی چھوٹی ہوں گی لیکن تھیں اسی کی طرح گول اور ۔۔۔۔ ان گول گول چھاتیوں کے 03035260224 آگے ان کے موٹے موٹے نپلز اکڑے ہوئے کھڑے تھے نارائن کے ایک ہاتھ میں مامی کی چھاتی کا نپل تھا جبکہ ۔۔۔۔مامی کی دوسری چھاتی اس کے منہ میں تھی اور وہ اسے بڑے جوش خروش کے ساتھ چوس رہا تھا۔۔ یہ دل کش اور سیکس بھرا نظارہ دیکھ کر میں وقتی طور پر اپنا سارا ڈر اور خوف بھول گیا۔۔۔اور بڑے دھیان سے اندر کا منظر دیکھنے لگا ۔۔۔ ادھر مامی کی چھاتی کو چوستے چوستے جیسے ہی نارائن ان کے نپل پر ہلکا سا کاٹتا تو مامی کے منہ سے ایک جل ترنگ سی دل کش اور لذت بھری چیخ نکلتی جسے سن کر ایک دفعہ تو نارائن نے ان سے کہہ بھی دیا تھا کہ ۔۔۔ آہستہ چیخ سالی ۔۔۔کہیں تمہارا بھانجھا نہ اُٹھ جائے۔۔ ۔تو اس کی بات سن کر مامی بڑی ادا سے کہنے لگی۔ تم بھا نجے کی بات کر رہے ہو۔۔۔۔ میری طرف سے چاہے پوری بلڈنگ اُٹھ جائے ۔۔۔ مجھے اس کی پرواہ نہیں۔۔۔ تم بس میری چھاتیاں چوسو ا ور۔۔۔۔ چوستے جاؤ۔(اس کا مطلب یہ تھا کہ مامی کو اپنی چھاتیاں چسوانا بہت اچھا لگتا تھا ) چنانچہ نارائن نے ان کے نپل پر زبان پھیرتے ہوئے کہا۔۔وہ تو میں چوس ہی رہا ہوں ۔۔ لیکن پھر بھی ڈارلنگ ۔۔۔۔۔۔۔ احتیاط اچھی ہوتی ہے ۔ نارائن کی بات سن کر مامی نے اپنی لیفٹ چھاتی کو اس کے منہ سے نکا لا اور رائیٹ والی چھاتی کو اس کے منہ میں دیتے ہوئے بولی ۔ اس بات کی تم فکر نہ کرو ! میرا بھانجھا بڑی گہری نیند سوتا ہے اس کے ساتھ ہی مامی کی آہوں اور سسکیوں کا وہی کھیل دوبارہ سے شروع ہو گیا۔۔۔۔ مامی کی دل کش اور لذت بھری چیخیں سن سن کر میں بڑا بے چین ہو گیا تھا ۔۔۔ اور اپنے لن کو ہاتھ میں پکڑے اسے بری طرح سے مسل رہا تھا۔۔۔ جبکہ دوسری طرف نارائن بھی بڑی بے دردی کے ساتھ نہ صرف یہ کہ مامی کی تنی ہوئی چھاتیوں کو ندیدنوں کی طرح چوس رہا تھا بلکہ وہ ترنگ میں آ کر بار بار ان پر دانت بھی کاٹ رہا تھا ۔۔۔۔ پھر اچانک ہی مامی نے اپنی چھاتیوں کو نارائن کے چنگل سے آذاد کروایا۔۔۔۔۔۔اور بیڈ پر کھڑی ہو گئی اور بنا کچھ کہے اپنی دونوں ٹانگوں کو آخری حد تک کھول دیا۔۔ یہ دیکھ کر نارائن بھی گھٹنوں کے بل کھڑا ہو گیا ادھر مامی کی یہ پوزیشن دیکھ03035260224 کر ۔۔۔ میں سمجھ گیا کہ اب وہ نارائن سے اپنی چوت چٹوانے والی ہیں ۔۔۔۔پھر وہی ہوا۔۔۔۔ مامی نے نارائن کو بالوں سے پکڑا اور بڑی مست آواز میں کہنے لگی ۔ چل میرے کتے ۔۔۔ پھدی چاٹ۔ مامی کی یہ بات سن کر حیرت انگیز طور پر نارئن نے اپنے منہ کو مامی کی کھلی ٹانگوں کی طرف کیا ۔۔۔ اور پھر کتے کی طرح اپنی زبان کو منہ سے باہر نکالا ۔۔۔۔ اور دھیرے دھیرے مامی کی طرف بڑھنا شروع ہو گیا ۔۔ جیسے ہی اس کا منہ مامی کی کھلی ہوئی ٹانگوں کے قریب پہنچا تو نارائن نے بلکل کتے کے سے انداز ۔۔۔ میں اپنی تھوتنی کو مامی کی دونوں ٹانگوں کے بیچ میں گھسا دیا ۔وہ اس وقت بلکل کتے کی طرح ایکٹ کر رہا تھا ۔ چنانچہ جیسے ہی اس کی تھوتھنی مامی کی ٹانگوں کے بیچ میں پہنچی۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی اس نے کتے کے مخصوص انداز میں مامی کی بنا بالوں والی ۔۔۔۔ پھدی کو سونگھنا شروع کر دیا۔۔ ۔۔۔۔۔ یہ دیکھ کر مامی نے اس کے سر پر ہلکی سے چپت ماری ۔۔۔۔ اور مست آواز میں کہنے لگی۔۔۔۔ کتے!۔۔۔ پھدی کو سونگھنا نہیں ۔۔۔۔۔بلکہ چاٹنا ہے۔ مامی کی بات سن کر نارائن نے سن کر نارائن نے مامی کی طرف دیکھا اور کہنے لگا بڑا نشہ ہے تیری چوت میں ۔۔ بس تھوڑی سی اور سمیل لینے دے۔۔۔۔ لیکن مامی نہ مانی اور اپنی چوت کو اس کے منہ پر دباتے ہوئے بولی ۔۔۔ ۔۔۔ چاٹ حرامی۔۔۔ مامی کی بات سنتے ہی نارائن نے کسی وفادار کتے کی طرح ۔۔۔۔ اپنی زبان کو باہر نکالا۔۔۔اور شڑاپ شڑاپ کر کے ۔۔۔ مامی کی پھدی کو چاٹنا شروع کر دیا۔۔۔۔۔۔ ۔ گو کہ اس وقت مامی کا منہ سامنے کی طرف تھا لیکن اس کے باوجود بھی ۔۔۔۔۔میں ان کی بنا بالوں والی پھدی کو اچھی طرح سے دیکھ سکتا تھا۔ ان کی پھدی کی لکیر کافی لمبی ۔۔۔اور ۔۔۔گیلی ہونے کی وجہ سے۔ان کا چوت رس باہر ٹپک رہا تھا ۔۔۔ جس کو نارائن کتا اپنی زبان نکالے ندیدوں کی طرح چاٹ رہا تھا ۔۔۔ کچھ دیر بعد اس نے اپنی دونوں انگلیوں کی مدد سے پھدی کی لکیر کو کھولا۔۔اور میں نے دیکھا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ اندر سے مامی کی پھدی پانی سے لبا لب بھری ہوئی تھی جسے نارائن نے دو منٹ میں ہی چاٹ چاٹ کر صاف کر دیا۔۔۔۔مامی کی پھدی کا اندرونی پانی چوسنے کے بعد نارائن اپنے منہ کو مامی کے دانے کی طرف لے گیا۔۔۔اور پھر اس پھولے ہوئے دانے کو اپنے منہ میں لے کر مزے سے چوسنے لگا۔ جس وقت نارائن نے مامی کے پھولے ہوئے براؤن دانے کو اپنے منہ میں لیا۔۔ اس وقت مامی کی آنکھیں بند تھیں ۔۔۔ اور وہ مزے کی آخری منزل پر پہنچی ہوئیں تھیں ۔۔۔۔ اور وہ ۔۔ آہ ہ 03035260224ہ ہ ۔۔آہ۔۔اُف۔۔اُف۔۔ کی دل کش گردان کرتے ہوئے کہہ رہیں تھیں۔۔۔ ۔۔۔ یس ڈارلنگ ۔۔۔یسس ۔۔او ۔۔ یسس۔۔ میری چوت چوس س سسس۔۔۔اور چوس۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔چاٹ میرے کتے۔۔۔میری پھدی چاٹ۔۔۔۔ اور تیزی سے چاٹ۔۔ پھر ایسے ہی سسکیاں لیتے لیتے ۔۔۔اچانک مامی نے نارائن کے بالوں کو بڑی مضبوطی کے ساتھ جکڑ لیا ۔۔۔اور اس کے سر کو اپنی پھدی پر دباتے ہوئے تیز تیز سانسیں لینے لگی۔۔۔اور ساتھ ساتھ بے ربط الفاظ میں کہتی جاتی ۔۔۔۔ چاٹ۔ٹ۔ٹ۔۔۔ میرے کُ ت ے ے ےے ے ے۔۔اور اس کے ساتھ ہی مامی کے جسم کو ایک جھٹکا سا لگا اور انہوں نے نے ایک زور دار چیخ ماری۔۔۔ اور کچھ دیر تک نارائن کے سر کو اپنی پھدی کے ساتھ چپکائے رکھا۔۔۔ پھر اسے پرے ہٹا کر پلنگ پر لیٹ کر ۔۔۔۔ لمبے لمبے سانس لینے لگیں۔ ادھر جیسے ہی مامی پلنگ پر لیٹی میں نے نارائن کی طرف دیکھا تو اس کا منہ، ہونٹ اور اس کے آس پاس کا سارا ایریا۔۔۔۔۔ مامی کے چوت رس سے چمک رہا تھا ۔۔۔ادھر مامی کو پلنگ پر لیٹتے دیکھ کر ۔۔۔۔ نارائن بھی ان کے ساتھ ہی لیٹ گیا ۔۔۔اور ۔۔۔۔ بڑے ہی سیکسی لہجے میں کہنے لگا۔۔۔ آج تو بہت مال نکالا تم نے ۔۔ نارائن کی بات سن کر مامی نے اپنی بند آنکھیں کھولیں اور پیار بھری نظروں سے اس کی طرف دیکھتے ہوئے بولیں۔۔ تم نے چاٹا ہی اتنا زبردست لگایا تھا۔۔۔ اتنی بات کرنے کے بعد مامی نے لیٹے لیٹے ہی اپنے منہ کو نارائن کے منہ کی طرف کیا اور اس کے ساتھ ہی فضا میں کسنگ کی مخصوص پوچ پوچ ۔۔۔ کی آوازیں گونجنے لگیں۔۔
No comments:
Post a Comment