گوری میم صاحب
قسط 06
اس دوران مجھے کام کی کچھ کچھ سمجھ آنا شروع ہو گئی تھی۔ مامی کے ساتھ ساتھ پلوی جی بھی مجھے بڑے پیار سے ہر بات سمجھاتی تھیں ۔ لیکن اس دوران میں نے محسوس کیا کہ مامی کے پیار اور مسز نارائن کے پیار بھرے انداز میں بہت فرق تھا۔۔یا شاید یہ میرا وہم ہو ۔۔لیکن ایک بات تو طے تھی کہ پلوی میم مجھ سے بڑی لگاوٹ سے باتیں کرتیں تھیں ۔ البتہ یہ بات ابھی تک کنفرم نہیں تھی کہ گاہے بگاہے وہ جو مجھے اپنا جسم دکھاتی۔۔۔ یا جو " اتفاقاً " میرے ساتھ اپنے جسم کو ٹچ کرتی 03035260224تھیں ۔۔وہ محض اتفاق ہوتا تھا ۔۔۔۔۔یا۔۔۔۔ ؟؟؟ ۔۔ ہاں تو میں کہہ رہا تھا کہ دونوں خواتین کے سمجھانے کا نتیجہ یہ نکلا کہ میں اپنے کام میں کافی ہوشیار ہو گیا تھا۔۔
پھر ایک دن کی بات ہے کہ اس دن مامی کی طبیعت کچھ زیادہ ہی خراب تھی سو انہوں نے پلوی جی سے ایک دن کی چھٹی لے لی ۔۔ مامی کی حالت کے پیشِ نظر میں بھی ان کے ساتھ گھر میں رہنا چاہتا تھا لیکن وہ نہ مانی اور زبردستی مجھے پلوی جی کے ساتھ بھیج دیا۔ چنانچہ مامی کا حکم سن کر مجبوراً میں پلوی جی کے ساتھ سٹور چلا گیا۔۔۔ ویسے تو پلوی جی دل کی بہت اچھی تھیں لیکن پتہ نہیں کیوں اکثر مجھے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ ۔۔۔جیسے وہ مجھ کوئی خصوصی دل چسپی لے رہیں ہیں ۔ اس سلسلہ میں ۔۔۔ میں نے ایک اور بات نوٹ کی تھی اور وہ یہ کہ وہ میرے ساتھ اس قسم کے التفات مامی کی عدم موجودگی میں کیا کرتی تھیں۔۔ جبکہ مامی کی موجودگی میں وہ میرے ساتھ ایک خاص قسم کا فاصلہ رکھا کرتی تھیں ۔۔لیکن جونہی مامی ادھر ادھر ہوتیں۔۔۔۔ تو وہ میرے ساتھ بہت میٹھی میٹھی باتیں 03035260224کرتیں تھیں ۔ آج کے دن چونکہ مامی جی چھٹی پر تھیں اس لیئے وہ تھوڑا کھل کھلا کے۔۔۔۔ مجھے اپنا سیکسی بدن دکھا رہیں تھیں ۔۔ جسے دیکھ دیکھ کر میں گرم ہوتا جا رہا تھا ۔۔۔ لیکن بوجہ مجبوری میں ان کو کوئی رسپانس نہیں دے سکتا تھا۔۔ اسی دن سہہ پہر کا واقع ہے میں حسبِ معمول کیش کاؤنٹر پر کھڑا تھا جبکہ مسز نارائن واش روم گئیں تھیں ۔۔۔ وہاں سے واپسی پر وہ انہوں نے اپنی دونوں کہنیاں کاؤنٹر پر رکھیں ۔۔اور میرے ساتھ گپ شپ کرنے لگیں۔۔۔ ۔۔اس ظالم نے اس قدر کھلے گلے والی شرٹ پہنی ہوئی تھی کہ میرے ساتھ جھک کر بات کرنے کی وجہ سے مجھے ان کی بھاری بھر کم چھاتیاں ۔۔۔۔ صاف دکھائی دے رہیں تھیں۔۔ ۔۔۔انہیں دیکھ دیکھ میں نے بڑی مشکل خود پر قابو پایا ہوا تھا۔۔ لیکن پھر بھی ۔۔۔ نا چاہتے ہوئے بھی میری بھوکی نظریں ۔۔ بار بار ۔۔۔ ان کی آدھ ننگی چھاتیوں کی طرف اُٹھ رہیں تھیں۔۔۔ ۔۔۔۔ اور انہیں دیکھ دیکھ کر میں پہلے ہی بہت گرم ہو رہا تھا کہ اتنے میں سٹور کا دروازہ کھلا اور ایک گوری میم اندر داخل ہوئی۔ دروازہ کھلنے کی آواز سن کر پلوی جی نے پیچھے مُڑ کر دیکھا اور پھر جلدی سے گھوم کر میری طرف آ گئیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ دوسری طرف۔۔اس عورت کا لباس دیکھ کر میری تو آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں ۔۔ وہ گوری میم کہ جس کی عمر اس وقت 40/38 کے قریب ہو گی نے ایک بہت ہی مختصر سی پینٹی نما نیکر پہنی ہوئی تھی اور یہ مختصر سی نیکر بمشکل اس کی پھدی کے آس 03035260224پاس کے ایریا کو کور (ڈھک) کر رہی تھی۔۔۔ جبکہ اس کی گول مٹول ۔۔۔۔ اور ننگی رانیں دیکھ کر میں تو حیران رہ گیا۔۔۔ بلا شبہ امریکہ میں آنے کے بعد کسی بھی خاتون کو ۔۔۔۔۔ اس قدر عریاں لباس پہنے ۔۔۔۔۔میں نے پہلی بار دیکھا تھا۔ جبکہ اس سے قبل۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔ میرا خیال تھا کہ مامی اور پلوی جی ہی بولڈ لباس پہنتی ہیں۔۔۔۔ لیکن اس گوری کا لباس دیکھ کر مجھے یہ دونوں خواتین بڑی پاکیزہ لگیں۔۔۔ ۔۔دوسری طرف گوری نے ۔۔ اس چھوٹی سی نیکر کے اوپر ایک نہایت باریک ۔۔۔۔ لیکن تنگ سی بینان نما شرٹ پہنی ہوئی تھی اور اس بنیان نما شرٹ کے نیچے اس نے برا نہیں پہنی تھی جس کی وجہ سے اس کے موٹے موٹے نپلز صاف نظر آ رہے تھے وہ چلتی ہوئی کاؤنٹر کی طرف آئی۔۔۔ ۔۔۔اسے اپنی طرف آتے دیکھ کر میں نے بڑی مشکل کے ساتھ اپنی نظروں کو ادھر ادھر کیا۔۔ کاؤنٹر پر آ کر وہ پلوی جی سے ہاتھ ملا کر بولی ہائے مسز نارائن ۔۔۔آج تمہاری فرینڈ نظر نہیں آ رہی۔۔ ( واضع رہے کہ وہ گوری پلوی جی کے ساتھ انگریزی میں باتیں کر رہی تھی ۔۔۔ چونکہ یہ سٹوری اردو فانٹ 03035260224 میں لکھی جا رہی ہے اس لیئے یہاں پر میں صرف اردو فانٹ میں ہی لکھوں گا ) ہاں تو میں کہہ رہا تھا
مامی کے بارے میں سوال سن کر ۔۔۔ مسز نارائن کہنے لگیں۔۔۔ اس کی طبیعت کچھ ٹھیک نہیں تھی اس لیئے وہ چھٹی پر ہے ۔۔ میڈم کی بات سن کر اس گوری نے افسوس سے سر ہلایا اور پھر کہنے لگی جب تم گھر جاؤ گی تو اسے میری طرف سے بھی پوچھنا ۔۔۔۔ تو آگے سے میڈم سر ہلا کر بولی ۔۔۔ شیور ۔۔۔۔ ادھر سے فارغ ہونے کے بعد اس قاتلہ نے میری طرف دیکھا اور بڑی بے تکلفی سے بولی یہ ہینڈ سم کون ہے؟ تو پلوی جی نے اس کو میرے بارے بتلایا کہ یہ اس کا بھانجا ہے پلوی جی کی بات سن وہ اسی بے تکلفی کے ساتھ کہنے لگی
۔۔۔ بہت ہاٹ ہے یہ۔۔۔ یہ سنتے ہی گوری نے میری طرف ہاتھ بڑھا دیا ۔۔ کچھ ہچکچاہٹ کے بعد میں نے بھی اس کے ساتھ ہاتھ ملایا ۔۔۔اور پھر اس کے ساتھ رسمی سی بات چیت کی لیکن بوجہ۔۔۔۔ اس کی طرف ڈائیریکٹ دیکھنے سے پرہیز کیا۔۔۔ اور اس کی وجہ یہ تھی کہ اس کی شرٹ اتنی باریک ۔۔۔اور گلے کی گہرائی اتنی زیادہ تھی کہ جس کی وجہ سے صرف اس کے نپلز ہی ڈھکے ہوئے تھے وہ بھی صاف نظر آ رہے تھے۔۔۔۔۔ اس کی تقریباً ننگی چھاتیاں میرے جیسے ٹھرکی بندے کی مت مار رہی تھیں۔۔۔۔ ۔۔۔ اور اس کے ساتھ ساتھ میں پہلے ہی اس کی رانوں کی گولائی کو دیکھ کر پریشان ہو رہا تھا اس وجہ میں اس کے 03035260224رسمی سوالوں کا سر جھکا ئے جواب دے رہا تھا ۔۔۔ اور میرے یوں نگاہ نیچ کیئے ۔۔۔۔جواب دینے کو وہ بہت انجوائے کر رہی ۔۔ گوری کے سامنے یہ صورتِ حال تھی جبکہ دوسری طرف ۔۔۔۔ جبکہ میرے منع کرنے کے باوجود بھی لن صاحب اپنے فل جوبن میں کھڑے تھے ۔۔۔ جس کی وجہ سے میری لانگ نیکر میں ایک ٹینٹ سا بن گیا تھا۔۔۔ ۔۔ اس دوران اس گوری نے میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی بڑی کوشش کی لیکن میں بے چارہ قسمت کا مارا۔۔۔۔۔ پلوی جی کے ڈر سے۔۔۔۔ نگاہ نیچ کیئے ۔۔۔گردن جھکائے کھڑا رہا ۔۔۔۔۔یہ ماجرا دیکھ کر وہ پلوی جی کی طرف متوجہ ہوئی ۔۔۔۔اور ہنستے ہوئے کہنے لگی۔۔۔ یہ تو بہت شائی ( شرمیلا ) ہے تو پلوی جی جواب دیتے ہوئے بولیں ۔۔ ابھی نیا نیا آیا ہے نا۔۔۔۔۔ کچھ دنوں تک ٹھیک ہو جائے گا۔۔۔ پلوی کی بات سن کر وہ گوری جو ان کے ساتھ خاصی بے تکلف لگتی تھی مسکراتے ہوئے بولی۔۔۔۔ ٹھیک ہو جائے گا یا تم اس کو ٹھیک کر دو گی؟ تو آگے سے میڈم بھی مسکراتے ہوئے کہنے لگی ۔ جسٹ شٹ اپ ۔۔۔ پلوی میم کی بات سن کر وہ گوری ہنسنے لگی۔۔اور پھر اس نے اپنے پرس سے پیسے نکالے اور کاؤنٹر پر رکھتے ہوئے بولی ۔۔۔بئیر کے پیسے کاٹ لو ۔۔۔تو پلوی جی نے وہ پیسے اُٹھا کر کیش میں ڈالے اور باقی کے پیسے اسے واپس کر دیئے۔۔۔۔۔ پیسے لے کر وہ گوری میم انہی قدموں سے اباؤٹ ٹرن ہو گئی۔جیسے ہی وہ پیچھے کی طرف مڑی ۔۔۔۔ تو اس وقت اچانک میں نے اس کی طرف دیکھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور پھررررر ۔۔۔دیکھتا چلا گیا۔۔۔۔۔۔ کیونکہ اس میم سالی نے پیچھے سے اپنی نیکر اس قدر نیچے کر کے پہنی تھی کہ جس کی وجہ اس کی آدھ ننگی گانڈ صاف نظر آ رہی تھی۔۔۔ بلکہ ٹائیٹ نیکر میں اس کے ساتھ اس کی گانڈ کی دراڑ بڑی واضع دکھائی دے تھی۔ چنانچہ اس سیکسی میم کی ۔۔۔۔ دودھ کی طرح سفید۔۔مکھن کی طرح نرم ، اور فومی گانڈ کو دیکھ کر دوستو!۔۔۔ میں لُٹا گیا۔۔۔ ایسی چٹی چمڑی والی بنڈیں تو ہم نے آج تک صرف بلیو مویز میں ہی دیکھیں تھیں اور ۔۔انہیں فلموں میں دیکھ دیکھ کر 030252602244 بلا مبالغہ میں نے سینکڑوں دفعہ مُٹھ ماری ہو گی۔۔ کجا وہ فلمیں ۔۔۔۔اور کجا یہ غضب کی آدھ ننگی ۔۔۔ گوری میم کی چٹی دودھ ۔۔۔اور ۔۔۔ موٹی گانڈ کو میں اپنی آنکھوں سے لائیو دیکھ رہا تھا ۔۔۔ چنانچہ یہ حسین منظر دیکھ کر میں بھول گیا کہ میرے ساتھ پلوی جی بھی کھڑی ہیں ۔۔۔ اس کی شاندار اور آدھ ننگی گانڈ کو دیکھ کر بے اختیار میرے منہ سے (تحیر آمیز ) سیٹی کی آواز نکل گئی جسے میرے خیال میں پلوی جی نے بھی سن لیا تھا ۔۔۔ چنانچہ میرے منہ سے تحیر آمیز سیٹی کی آواز سن کر انہوں نے ایک دم چونک کر میری طرف دیکھا ۔۔۔۔ انہیں اپنی طرف یوں دیکھتے دیکھ کر مجھے اپنی غلطی کا شدید احساس ہوا۔۔۔۔اور میں نے گھبراہٹ کے عالم میں ادھر ادھر دیکھنا شروع کر دیا۔۔۔ اور پھر چند سیکنڈ کے بعد ۔۔۔ کن اکھیوں سے ان کی طرف دیکھا تو وہ ابھی تک میری طرف ہی دیکھ رہیں تھیں۔۔ انہیں اپنی طرف دیکھتا ۔۔۔دیکھ کر میں نے ۔۔ ۔۔۔ شرمندگی کے عالم میں اپنا سر جھکا لیا۔۔۔ ادھر جیسے ہی میں نے اپنا سر جھکایا۔۔۔۔ تو بے اختیار میری نظر یں اپنے لن کی طرف چلی گئیں ۔۔۔ دیکھا تو اس وقت میری لانگ نیکر تنبو بنی ہوئی تھی ۔۔۔۔۔ اور پھر یہ سوچ کر کہ کہیں پلوی جی کی نظر میرے ۔۔۔ لن کی اکڑاہٹ پر نہ پڑ جائے میں نے جلدی سے ایک قدم پیچھے ہٹا۔۔۔۔اور اکڑے ہوئے لن کو اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ کیا ۔۔۔اور ۔ پھر ٹانگ کے آگے ٹانگ رکھ کر کھڑا ہو گیا۔۔ ۔۔۔۔۔لیکن ابھی عشق کے امتحاں اور بھی تھے۔۔۔۔کیونکہ وہ گوری فریج سے بئیر کا ٹن لے کر ایک بار پھر کاؤنٹر کی طرف آ گئی۔۔۔ اور کاؤنٹر کے قریب رکھے سٹینڈ سے چپس کا پیکٹ اُٹھایا۔۔۔ ۔۔۔اور پھر دوبارہ پیسے نکال کر پلوی جی کی طرف بڑھا دیئے۔۔۔پلوی جی نے چپس کے پیسے کیش میں رکھے اور ایک بار پھر وہ دونوں باتیں کرنا شروع ہو گئیں ۔۔۔۔ان کی یہ بات چیت کوئی پانچ چھ منٹ تک چلتی رہی۔۔۔۔۔۔۔ پھر اس گوری میم نے پلوی میڈم کو بائے کہتے ہوئے ہاتھ 03035260224 ملایا ۔۔۔اور ان سے ہاتھ ملانے کے بعد اس ظالم نے ۔۔۔ اپنے ہاتھ کو ایک بار پھر۔۔۔ میری طرف ہاتھ بڑھا دیا ۔۔۔ جبکہ اس وقت میری پوزیشن یہ تھی کہ لن صاحب ابھی تک اکڑے کھڑے تھے ۔۔۔اور اس پر ستم بلائے ستم یہ تھا کہ ۔۔۔۔ میں پلوی میڈم کے خوف سے کاؤنٹر سے ایک قدم پیچھے ۔۔۔۔
لن کو اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ پھنسائے (چھپائے) کھڑا تھا ۔۔۔ اور گوری میم کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لیئے مجھے ایک قدم آگے بڑھنا پڑنا تھا ۔۔۔۔اور اگر میں آگے بڑھتا تو میری دونوں ٹانگوں کے بیچ پھنسے لن صاحب نے آزاد ہو کر ۔۔۔۔۔۔۔ باہر نکل آنا تھا۔۔۔۔ اصل ڈر یہ تھا کہ اگر پلومی جی مجھے اس حال میں دیکھ لیا۔۔ تو جانے وہ کیا سوچیں۔۔۔اور اگر وہ مائینڈ کر گئیں تو؟۔۔ اسی خوف کی وجہ سے میں گوری سے ہاتھ نہیں ملا رہا تھا ۔۔۔ چنانچہ جب اس میم نے میری طرف ہاتھ بڑھایا تو میں بجائے ہاتھ بڑھانے کے وہیں کھڑے 03035260224 کھڑے جاپانی اسٹائل میں اپنا سر جھکا دیا۔۔۔ ۔۔۔ چاہیئے تو یہ تھا کہ میرے سر جھکا کر جواب دینے وہ قاتل جاں۔۔۔۔ چلی جاتی ۔۔۔۔ لیکن وہ مجھے تنگ کرنے کے موڈ میں نظر آ رہی تھی ۔۔ اسی لیئے اس نے اپنے ہاتھ کو پیچھے نہیں کیا ۔۔۔ بلکہ میری طرف دیکھ کر بولی۔۔ کامان لٹل بوائے۔۔۔۔۔۔۔۔ دوسری طرف مجھے یوں کھڑے دیکھ کر پلوی جی سخت لہجے میں بولیں ۔۔۔ کیتھی میم سے ہاتھ ملاؤ ۔۔۔ پلوی جی کی ڈانٹ سن کر چار و ناچار میں آگے بڑھا ۔۔ میرے آگے بڑھنے کی دیر تھی کہ ۔۔۔ وہی ہوا کہ جس کا مجھے اندیشہ تھا۔۔۔۔ میری دونوں ٹانگوں میں پھنسا۔۔۔۔۔ہوا لن آذاد ہو کر ۔۔۔باہر نکل گیا۔۔۔۔۔ اور کسی شیش ناگ کی طرح پھن پھیلائے جھومنے لگا ۔۔۔ جس کی وجہ سے ایک بار پھر ۔۔۔۔ میری لانگ نیکر کے آگے تنبو سا بن گیا تھا۔۔۔ ۔۔۔چونکہ میں روزانہ نیکر کے نیچے انڈر وئیر پہن کر آتا تھا اس لیئے میں دل ہی دل میں خود کو کوسنے لگا کہ آج نیکر کے نیچے انڈروئیر کیوں نہیں پہنا ؟ ۔۔۔ لیکن چونکہ مامی کے ساتھ میرا بھی چھٹی کرنے کا فُل موڈ تھا اس لیئے صبع میں اندڑ وئیر نہ پہن سکا۔۔اور پھر مامی کی جھاڑ سن کر ۔۔۔ میں انڈروئیر پہننے بغیر ہی سٹور پر آ گیا تھا۔۔اور یہ انڈروئیر نہ پہننے کا شاخسانہ تھا کہ۔۔۔۔۔ اس 03035260224وقت میری نیکر کے آگے ایک بڑا سا ٹینٹ بنا ہوا تھا ۔۔ادھر جیسے ہی میں پلوی جی کے کہنے پر ۔۔۔۔ کیتھی میم کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لیئے آگے بڑھا۔۔۔ ۔۔ ۔۔ تو اس وقت پلوی جی میری طرف ہی دیکھ رہیں تھیں۔۔۔۔۔۔۔۔اور ان کے ایکسپریشن سے میں نے اندازہ لگا لیا تھا کہ پلوی جی نے میرے لن کی
اکڑاہٹ کو دیکھ لیا ہے۔ ۔۔۔
گوری میم کے ساتھ ہاتھ ملانے کے فوراً بعد میں واپس پلٹا ۔۔۔۔اور پہلے کی طرح لن کو اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ چھپا کر ۔۔۔۔اسی پوزیشن میں کھڑا ہوگیا ۔ مجھ سے ہاتھ ملانے کے بعد وہ گوری گانڈ مٹکاتی ہوئی وہاں سے چلی گئی۔۔ ۔اسے گانڈ مٹکاتے دیکھ دیکھ کر میرا لن 03035260224مزید اکڑ گیا۔۔۔۔ ابھی میں سوچ ہی رہا تھا کہ واش روم جا کر ایک زبردست سی مُٹھ لگاؤں کہ ۔۔۔۔ عین اسی وقت پلوی میم نے میری طرف دیکھا اور شرارت سے بولیں ۔۔۔ کیتھی کیسی لگی ؟؟ تو میں نے ان کو کوئی جواب نہیں دیا اور سر جھکائے کھڑا رہا۔۔۔ تب وہ زرا سخت لہجے میں کہنے لگیں ۔۔۔ اے مسٹر ! میری بات کا جواب دو ۔۔۔تو میں جھجھک کر بولا۔۔۔۔ جی وہ اچھی ہیں ۔۔
میری بات سن کر میڈم شرارت سے بولیں ۔۔ صرف اچھی ہیں ؟ تو میں نے ہاں میں سر ہلا دیا۔۔ تب وہ میری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگیں ۔۔ سارے ٹین ایجر لڑکوں کی طرح کیا تمہیں بھی میچور لیڈیز بہت پسند ہیں ؟ ان کے اس سوال پر ۔۔۔ میرے پاس جواب دینے کے لیئے بہت کچھ تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن ہائے ہائے یہ مجبوری۔۔۔اس لیئے میں نے خاموش رہنے میں ہی اپنی عافیت جانی ۔۔۔ لیکن جب انہوں نے آنکھیں نکالتے ہوئے۔۔۔ دوبارہ یہی سوال کیا تو ان کی بات سن کر پہلے تو میں ایسے ہی ادھر ادھر کی "چولیں " مارتے ہوئے آئیں بائیں شائیں کرتا رہا ۔۔۔۔ لیکن جب انہوں نے سخت لہجے میں یہ کہا کہ میں جو بات پوچھوں اس کا سچ سچ جواب دو ورنہ۔۔۔
No comments:
Post a Comment